ابوظہبی:ابوظہبی ٹیسٹ میں حیران کن شکست کے دوران پاکستانی بیٹنگ کی کمزور عمارت دھڑام سے گرپڑی،136رنز کا معمولی ہدف بھی وبال جان بن گیا،ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کی ناکامی کے بعد حارث سہیل 34،اسد شفیق20اور سرفراز احمد 19بنا کر بھی 21رنز کی شکست نہ ٹال سکے ،رنگنا ہیراتھ کے چھ شکاروں نے کام کردکھایا،
دلروون پریرا نے تین وکٹیں حاصل کیں،اس سے قبل مہمان ٹیم دوسری اننگز میں 138رنز بنا سکی،وکٹ کیپر نروشن ڈکویلا کے ناقابل شکست 40کامیابی کی ضمانت بن گئے ،یاسر شاہ کی پانچ وکٹیں رائیگاں چلی گئیں اور سری لنکا نے دو میچوں کی سیریز میں ایک،صفر کی برتری حاصل کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز سری لنکن ٹیم نے اپنی دوسری نامکمل اننگز چار وکٹوں پر 69رنز سے دوبارہ شروع کی تو پاکستانی بالرز نے کوسال مینڈس کو اٹھارہ اور سرنگا لکمل کو تیرہ رنز سے آگے نہ جانے دیا لیکن وکٹ کیپر نروشن ڈکویلا نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور دوسری جانب سے تسلسل کے ساتھ گرنے والی وکٹوں کے باوجود ہمت نہیں ہاری۔انہوں نے نویں وکٹ کی شراکت میں محض آٹھ رنز بنانے والے لکشن سنداکن کے ساتھ 34رنز کا اضافہ کر کے مہمان ٹیم کو 138 رنز تک لے جانے میں کامیابی حاصل کرلی۔نروشن ڈکویلا نے ناقابل شکست 40رنز میں چار چوکے لگائے جو پوری اننگز میں لگائے گئے نو چوکوں میں کسی کھلاڑی کی جانب سے سب سے بڑی تعداد بھی تھی۔پاکستان کی جانب سے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے پانچ اور محمد عباس نے دو کھلاڑیوں کو برخاست کیا جبکہ حسن علی،اسد شفیق اور حارث سہیل نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔
لنچ کے بعد پاکستانی ٹیم نے 136رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو چوتھے اوور میں سمیع اسلم کو دو رنز پر رنگنا ہیراتھ نے چلتا کیا جبکہ نئے آنے والے اظہرعلی کو سرنگا لکمل نے وکٹوں کے عقب میں کیچ کرا کے پاکستانی ٹیم کی مشکلات کو بڑھا دیاجو دوسری بال پر صفر کا تحفہ لے کر واپس لوٹ گئے ۔
شان مسعود سات اور بار اعظم تین رنز بناکر اپنی وکٹ دلروون پریرا کے حوالے کر گئے تو پاکستانی ٹیم محض 32رنز پر چار وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ رنگنا ہیراتھ نے دیموتھ کرونارتنے کی مدد سے اسد شفیق کا قلعہ بھی فتح کرلیا جو 20رنز بنا کر میدان چھوڑ گئے اور 36رنز پر آدھی پاکستانی ٹیم پویلین میں محصور ہو گئی تو اسی وقت اندازہ ہو گیا تھا کہ اس میچ کا نتیجہ کیا ہوگا۔
پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے حارث سہیل نے ایک بار پھر اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے اننگز کو آگے بڑھایا اور 19 رنز بنانے والے پاکستانی کپتان کے ساتھ انہوں نے اسکور 78 تک پہنچا دیا تھا تو سرفراز احمد بھی رنگنا ہیراتھ کو کھیلتے ہوئے کریز سے نکل گئے اور نروشن ڈکویلا نے یہ سنہری موقع ضائع نہیں کیا۔حسن علی نے سری لنکن بالنگ پر اٹیک کرتے ہوئے چھکا تو لگایا لیکن اس سے پہلے حارث سہیل کی اننگز دلروون پریرا نے ختم کر ڈالی جو تین چوکوں کی مدد سے 34 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے ۔
اس کے بعد حسن علی بھی آٹھ رنز بنا کر رنگنا ہیراتھ کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے جبکہ محمد عامر نے بھی 9 رنز بنا کر ہیراتھ کو اپنی وکٹ کا تحفہ دے دیا تو پاکستانی کامیابی کے امکانات کم و بیش ختم ہو چکے تھے ۔ محمد عباس کو ایل بی ڈبلیو کر کے رنگنا ہیراتھ نے اننگز کا چھٹا شکار کیا تو اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے کیریئر کی 400 وکٹیں بھی مکمل کرلیں۔ محض 114 رنز پر سمٹ جانے والی پاکستانی بیٹنگ لائن کی ناکامی نے سری لنکا کو 21 رنز کی کامیابی کا تحفہ دیا تو رنگنا ہیراتھ چھ وکٹوں کے ساتھ مین آف دی میچ ایوارڈ پر بھی قبضہ کرچکے تھے جبکہ دلروون پریرا نے بھی تین اہم وکٹیں لے کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا اور سرنگا لکمل نے بھی ایک وکٹ حاصل کی۔