ریاض: سعودی فرما رواں شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز طویل علالت کے بعد 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز گزشتہ کئی ہفتوں سے علیل ہونے کے باعث اسپتال میں زیر علاج تھے اور انہیں پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث مصنوعی طریقے سے سانس دیا جا رہا تھا تاہم وہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب انتقال کر گئے۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی نماز جنازہ عصر کی نماز کے بعد جامعہ مسجد امام ترکی بن عبداللہ میں ادا کی جائے گی جس میں شاہی خاندان کے علاوہ بہت سے ممالک کے سربراہان کی شرکت بھی متوقع ہے۔ شاہ عبداللہ کی وفات کے بعد ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے نئے بادشاہ ہون گے۔
سعودی فرماں روا شاہ عبداللہ کےانتقال پر وزیر اعظم نواز شریف نےگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک اچھےدوست سےمحروم ہوگیا اور دکھ کی اس گھڑی میں پوری پاکستانی قوم شاہی خاندان کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔ چند روز قبل ہی وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران شاہ عبداللہ کی عیادت بھی کی تھی۔ امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ شاہ عبداللہ کی انسانیت کے لیےخدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی جب کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی شاہ عبداللہ کے انتقال پر شاہی خاندان سے تعزیت کا اظہار کیاہے۔
واضح رہے کہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز 2005 میں اپنے سوتیلے بھائی شاہ فہد بن عبدالعزیز کے انتقال کے بعد سعودی عرب کے حکمران منتخب ہوئے تھے جب کہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز مکہ کے گورنر، سعودی اسپیشل گارڈ کے کمانڈر اور وزیر دفاع کے اہم عہدوں پر بھی فائز رہے۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے 9 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ شاہ عبداللہ کو دنیا کا چوتھا امیر ترین حکمران اور آٹھواں طاقت ور ترین شخص مانا جاتا تھا اور ان کے اثاثوں کی مالیت 18 ارب ڈالر تھی۔