انڈیانا: ماہرین نے ایک مطالعے کے بعد کہا ہے کہ اگر ایک ماہ تک بھی میگنیشیم سے بھرپور سپلیمنٹ کھائی جائیں تو اس سے بڑھتے ہوئے بلڈ پریشر کم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر کے پرانے مریض اگر روزانہ 300 ملی گرام میگنیشیم استعمال کریں تو ایک ماہ کے اندر ان کا بلڈ پریشر قابو میں آ جائے گا لیکن ہمارا مشورہ ہے کہ یہ سپلیمنٹ بھی اپنے معالج کے مشورے سے استعمال کیے جائیں۔ کسی سپلیمنٹ یا گولیوں کی بجائے میگنیشیم والی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ بہتر رہے گا کیونکہ میگنیشیم بدن میں جاکر خون کی روانی بھی بہتر بناتی ہے۔
اس کے علاوہ بلند فشارِ خون کے خطرے کے قریب پہنچنے والے افراد کے لیے بھی میگنیشیم یکساں طور پر مفید ثابت ہو سکتا ہے لیکن ماہرین کے ایک گروہ کا اصرار ہے کہ سپلیمنٹ کی بجائے سبز پتوں والی سبزیاں، کیلے اور مونگ پھلی، بادام، پستے اور کاجو استعمال کئے جائیں کیونکہ ان میں میگنیشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے تاہم اس کی زیادتی کے سائیڈ افیکٹس بھی رونما ہو سکتے ہیں جن میں الٹی اور ڈائریا نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ مچھلی، خشک میوے اور مغزیات میں بھی میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔
انڈیانا یونیورسٹی کے ماہرین نے 2028 افراد پر مشتمل 34 اہم مطالعات کا جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر ایک ماہ تک 300 ملی گرام میگنیشیم کھائی جائے تو بلڈ پریشر کم ہونے کے بہت امکانات ہو سکتے ہیں اور خون کا بہاؤ بھی بہت اچھا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ بات کوئی نئی نہیں امریکا اور برطانیہ کے ماہرین کہتے ہیں کہ 19 سے 64 سال کے مرد روزانہ 300 ملی گرام میگنیشیم اور اسی عمرکی خواتین 270 ملی گرام میگنیشیم ضرور استعمال کریں۔