بیجنگ: اسمارٹ فونز اور دیگر ڈیوائسز بنانے والی چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے امریکی پابندیوں کے باعث مالی نقصانات کے پیش نظر اپنی ذیلی شاخ آنر برانڈ کو فروخت کرنے کی تصدیق کردی۔
ہواوے نے آنر کی فروخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہواوے کے کنزیومر بزنس کو اس وقت بہت زیادہ دباؤ کا سامنا ہے، جس کی وجہ ہمارے موبائل فون بزنس کے لیے درکار تیکنیکی عناصر کی عدم دستیابی کا تسلسل ہے، فروخت کے اس اقدام سے آنر کو اپنی انڈسٹری کی بقا یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔چینی کمپنی نے بتایا کہ آنر ‘شینزن زی شین نیو انفارامیشن ٹیکنالوجی کارپوریشن’ کو فروخت کی جارہی، اس کمپنی کو ایک کنسورشیم(آرگنائزیشن) نے تشکیل دیا ہے۔
اس حوالے سے ہواوے کا یہ بھی کہنا تھا کہ فروخت کے اس عمل سے آنر کے صارفین، چینیل سیرلز سپلائرز، شراکت داروں اور ملازمین کے مفادات کا تحفظ یقینی ہوسکے گا، جبکہ ہواوے کو اس میں کوئی حصہ نہیں ہوگا۔ خیال رہے کہ فروخت کے معاہدے کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔حالیہ دنوں غیرملکی خبررساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ہواوے اپنے بجٹ اسمارٹ فون برانڈ آنر کو 15 سے 20 چینی ارب یوآن(15 ارب ڈالرز) میں فروخت کرسکتی ہے۔ انتظامیہ نے فروخت کا فیصلہ گزشتہ سال کیا تھا اور اب ممکنہ طور پر اس فیصلے پر عمل درآمد ہونے جارہا ہے۔ہواوے کمپنی آنر کو شینزن حکومت اور آئی سروس سپلائر ڈیجیٹل چائنا پر مشتمل کنسورشیم (شینزن زی شین نیو انفارامیشن ٹیکنالوجی کارپوریشن) کو فروخت کررہی ہے۔
معاہدے کے تحت آنر سے جڑے تمام تر معاملات اور اثاثے نئی انتظامیہ کو فراہم کیے جائیں گے جن میں برانڈ کی ملکیت، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور سپلائی چین منیجمنٹ بھی شامل ہیں، جبکہ یہ بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ متعدد سرمایہ کار کمپنیاں اس معاہدے کا حصہ بن سکتی ہیں۔